
مفتی غلام مصطفیٰ گلگتی کا سانحہ ارتحال اور ان کی علمی و سماجی خدمات
مفتی غلام مصطفی ؒ غالبا 1940ء میں پیدا ہوئے ۔ شناختی کارڈ کے مطابق ان کی تاریخ پیدائش 1945 ہے۔والد کا نام سعید خان تھا۔ مزیدپڑھیے!۔۔۔
مفتی غلام مصطفی ؒ غالبا 1940ء میں پیدا ہوئے ۔ شناختی کارڈ کے مطابق ان کی تاریخ پیدائش 1945 ہے۔والد کا نام سعید خان تھا۔ مزیدپڑھیے!۔۔۔
اسکردو شہر کے بالکل دامن میں ہی کھرپوچو قلعہ ہے. اسکردو شہر کے مرکزی اڈے پر اترتے ہی کھرپوچو قلعہ نظر نواز ہوجاتا ہے. کوئی شخص اسکردو جائے اور قلعہ کھرپوچو نہ دیکھیں ، وہ بد ذوق ہی کہلائے گا. کھرپوچو قلعہ کی تاریخی حیثیت مسلم ہے. کھرپوچو قلعہ پہاڑی چٹان پر ایستادہ ہے. مزیدپڑھیے!۔۔۔
آج کی محفل میں ہم شجرکاری کا دینی حکم، سنت و ثواب اور اس کے طبی و سائنسی پہلوؤں پر مختصر بات کریں گے تاکہ اس کار خیر میں مصروف تمام احباب اور ادارے مزید عزم کیساتھ اس عمل خیر کو جاری رکھ سکیں. مزیدپڑھیے!۔۔۔
آنکھوں کو خیرہ کر دینے والی اسکردو کی سدپارہ جھیل اب سدپارہ ڈیم کہلاتا ہے.استور دیوسائی روڈ سے بھی سد پارہ جھیل تک موسم سرما میں آسانی سے پہنچا جاسکتا ہے مزیدپڑھیے!۔۔۔
ہمارے حضرت شیخ الحدیث مفتی سید مختار الدین شاہ صاحب مدظلہ کی خانقاہ کربوغہ شریف ہنگو میں واقع ہے. میری دانست میں کربوغہ شریف پاکستان کی سب سے بڑی خانقاہ ہے جہاں سال بھر سالکین کا اجتماع لگا رہتا ہے. انفرادی اور جماعتوں کی شکل میں لوگ کھنچتے چلے آتے ہیں. تعلیم و تربیت اور تزکیہ نفس یعنی اصلاحی و روحانی تربیت کا مکمل نظام خانقاہ کربوغہ شریف میں موجود ہے. حضرت کے درجنوں خلفاء و متعلقین بھی آنے والے مہمانوں کی خدمت اور تربیت میں مامور ہیں. مزیدپڑھیے!۔۔۔
دینی حلقوں کی طرح میری نشستیں جدید تعلیم یافتہ احباب کے ساتھ بھی ہوتی رہتی ہیں۔ اگر سچ کہوں تو جدید تعلیم یافتہ احباب سخت قسم کے سوالات پوچھتے ہیں۔اس کی ایک وجہ یہ بھی ہوتی ہے کہ ان کا دینی مطالعہ بہت کمزور ہوتاہے۔ مزیدپڑھیے!۔۔۔
پروفیسر عطاء اللہ مرحوم درست معنوں میں ایک مرنجان مرنج انسان تھے. دوستوں کے دوست اور یاروں کے یار تھے. میرا ان سے احترام، محبت اور خلوص کا رشتہ تھا مزیدپڑھیے!۔۔۔
Copyright © 2023 | MH Magazine WordPress Theme by MH Themes