Latest

عشرہ رحمت (مضان المبارک کا پہلا عشرہ)

رمضان المبارک کا  وہ مہینہ ہم پر جلوہ افروز ہوچکا ہے  کہ جس کا پہلا عشرہ رحمت ہے رمضان المبارک  کے اس مقدس ماہ میں باری تعالی اپنے بندوں کے لیے جنت کو آراستہ فرماتے ہیں پہلا عشرہ وہ عشرہ ہے جس میں رحمت خداوندی کی چھما چھم برسات ہوتی  ہے ۔ایمان والوں کی خاطر اللہ تعالی کا قرآن میں یہ فرمان ہے کہ  ترجمہ(اے ایمان والوں تم پر  روزے فرض کیے گئے تاکہ تم تقوی حاصل کر سکو )روزہ حصول تقوی کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہے  رمضان المبارک کا پہلا عشرہ    عشرہ رحمت دوسرا عشرہ عشرہ مغفرت اور تیسرا عشرہ جہنم کی آگ سے آزادی کا عشرہ ہے اس مقدس و مبارک ماہ کا پہلا عشرہ یعنی عشرہ رحمت  ہم پر سایہ فگن ہوچکا ہے ۔رحمت کی گھٹائے چار سو سے مسلمانان عالم کو گھیرے ہوئے ہیں عشرہ رحمت میں باری تعالی کی رحمتوں کی چھماچھم برسات ہو رہی ہے ۔ اب بھی اگر کوئی اس برسات سے استفادہ نہ کرسکے تو یہ اس کی بد بختی نہیں بلکہ اس کی بدنصیبی ہے ۔

عشرہ رحمت

فرمان باری تعالی

فرمان باری تعالی ہے کہ میری ہی رحمت میرے غضب پر غالب آگئی ۔اللہ تعالی نے اپنی رحمت کے تعارف کے لیے بھی اپنی ایک نہیں دو صفات بیان فرمائی پہلی الرحمان اور دوسری الرحیم یعنی اللہ تعالی اپنی مخلوق کے ساتھ رحمت کا معاملہ فرمانے کا خواہش مند ہے اور اس کے لیے اس نے اپنی الرحمان اور الرحیم  دوصفات کا اظہار کیا ہے ۔اور اسی طرح اگر دیکھا جائے تو اللہ تعالی مخلوق سے رحمت کا کتنا معاملہ فرماتے ہیں کہ جہنم کے سات دروازے ہیں اور اللہ تبارک وتعالی نے جنت کے آٹھ دروازے رکھے ہیں اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ رحمت خداوندی اپنے بندوں کی تلاش میں رہتی ہے کہ کب کوں اس رب کریم کی طرف آئے اور مالک اسے رحمت وبرکت سے مالا مال کر دے

اسی رحمان اور رحیم  ہستی کی جانب سے رحمتوں والے مہینے میں ہمیں عشرہ رحمت سے نوازنا بھی بہت بڑی نعمت ہے ۔

جنت کے دروازے

اس بابرکت مہینے کے پہلے عشرے یعنی عشرہ رحمت کی پہلی شب کو ہی جنت کے  دروزے کھول دیے جاتے ہیں نبی ؑ  کا ارشاد عالی پاک ہے کہ اگر لوگوں کو رمضان کی رحمتوں اور برکتوں کا علم ہوجائے تو میری امت یہ تمنہ کرے کہ پورا سال ہی رمضان ہو مزید فرمایا کہ جنت کا ایک دروازہ باب الریان ہے جس سے روزے دار داخل جنت ہونگے ۔

اس مقدس و مبارک ماہ میں رحمتوں اور برکتوں کا نزول پہلے عشرے یعنی عشرہ رحمت کی پہلی شب سے ہی شروع ہوجاتا ہے  جو کہ پورا مہینہ جاری رہتا ہے یہ سب رب العالمین کا رحمت للعالمین کی امت کے لیے تحفہ خاص ہے بقول شاعر :

قربان میں ان کی بخشش کے مقصد بھی زبان پر آیا نہیں

بن مانگے دیا  اور اتنا دیا دامن میں ہمارے سمایا نہیں

ایمان ملا ان کے صدقے رحمان ملا ان کے صدقے

قرآن ملا ان کے  صدقے رمضان ملا ان کے صدقے

وہ کیا ہے جو ہم نے پایا نہیں  قربان میں ان کی بخشش کے

مقصد بھی زبان پر آیا نہیں

عشرہ رحمت

رمضان المبارک اللہ تعالی کا  تحفہ خاص

 رمضان المبارک کا یہ مہینہ  نبی ؑﷺ  کی امت کے لیے رب تبارک وتعالی کا خاص الخاص تحفہ ہے اس مبارک مہینے کا لمحہ لمحہ برکتوں اور رحمتوں سے بھرا ہوا ہے ۔ رمضان المبارک کے پہلے عشرے یعنی عشرہ رحمت کی پہلی رات کو ہی  شیاطین کو قید کردیا جاتا ہے تاکہ ایمان والے  یکسوئی سے اپنے خالق و مالک کی عبادت کر سکیں  اور انہیں عبادات کے دوران کسی بھی قسم کی مشکلات پیش نہ آئے  سارا سال شیاطین کے بہکاوے میں اپنی جانوں پر ظلم کرنے والے رمضان کا عشرہ رحمت  شروع ہوتے ہی رحمت کی برسنے والی برسات میں دھل کر  پاک و صاف ہوجاتے ہیں اور اس مبارک رمضان کے صدقے اور وسیلے سے  گناہوں سے پاک ہونے کے سبب ہی اللہ تعالی انہیں داخلے جنت فرمائینگے۔

رمضان المبارک کی پہلی رات

حضرت جابر بن عبدللہ فرماتے ہیں کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا جب رمضان المبارک کی پہلی رات آتی ہے یعنی (عشرہ رحمت کی پہلی رات  )آتی ہے  تو اللہ تعالی مخلوق کی جانب رحمت کی نظر فرماتے ہیں اور جس پر اللہ تعالی رحمت کی نظر فرمائینگے اس کو کبھی آزاب نہ ہوگا یعنی عشرہ رحمت کی پہلی رات سے ہی رحمتوں کا نزول جاری ہوجاتا ہے  اور یہ رحمتوں کا نزول پورا ماہ مبارک جاری رہتا ہے ۔

پہلا عشرہ  (عشرہ رحمت کی دعا )

رمضان المبارک کے پہلے عشرے یعنی عشرہ رحمت کی دعا ہے کہ  (رب اغفر وارحم  وانت خیرالرٰحمین ) ترجمہ : “اے میرے رب مجھے بخش دے اور مجھ پر رحم فرما  “۔ عشرہ رحمت میں مانگے جانے والی رحم کی دعا  بھلا کیسے رد کی جا سکتی ہے رب تبارک وتعالی یقینن اس  دعا کو قبول فرماتے ہیں اور دعا مانگنے والے کی جانب رحمتوں کی نظر فرماتے ہیں اور اسے بخش دیتے ہیں ۔

خیر  و برکت کا مہینہ

رمضان المبارک کے پورے  مہینے میں اللہ تعالی کی جانب سے خاص رحمتوں اور خیرو برکت کا نزول جاری رہتا ہے اور یہ خیر و برکت صرف رزق کے حوالے سے مخصوص نہیں بلکہ عبادات میں بھی خیر و برکت کو بڑھا دیا جاتا یعنی ثواب زیادہ کردیا جاتا ہے ۔عشرہ رحمت کی پہلی رات سے ہی نفل کا ثواب فرض کے برابر اور فرض کا ثواب ستر گناہ تک بڑھا دیا جاتا ہے حصول خیر و برکت اور رحمت کا یہ سنہری موقع ہے ۔ ہر مسلمان کو چاہیے کہ وہ اس عشرہ رحمت کی  خیر  و برکات سے پورے طور پر استفادہ کریں اور اپنی آخرت کو سنواریں ۔

عشرہ رحمت

جنت آراستہ کی جاتی ہے

رمضان المبارک کی خاطر پورا سال جنت کو آراستہ کیا جاتا ہے اور اسے خوشبوؤں کی دھونی دی جاتی ہے رضان المبارک کی پہلی رات یعنی (عشرہ رحمت کی پہلی رات ) آتی ہے تو عرش کے نیچے سے ایک ہوا چلتی ہے جس کا نام مشیرہ ہے ۔ اس کے چلنے اور جھونکوں کی وجہ سے جنت کے درختوں کے پتے اور کواڑوں کے ہلکے بجنے لگتے ہیں ۔جس سے ایسی سریلی اور دل آویز آواز نکلتی ہے کہ  سننے والوں نے کبھی نہ سنی ہوگی  ۔ ایسے میں خوشنماء آنکھوں والی حوریں اپنے مکانوں سے نکل کر جنت کے درواغوں سے پوچھتی ہیں کہ یہ کیسی رات ہے  ۔ وہ جواب دیتے ہیں  کہ یہ رمضان المبارک کی پہلی رات ہے یعنی( عشرہ رحمت کی پہلی رات ) حوریں یہ منظر دیکھ کر اللہ تعالی سے دعا کرتی ہیں کہ ان کا  تعلق روزے داروں سے جوڑ  دیا جائے ۔ پس جو بندہ روزہ رکھتا ہے  اس کا تعلق خوشنماء آنکھوں والی حوروں سے جوڑ دیا جاتا ہے ۔

روزے دار کے لیے اجر  و ثواب

حدیث قدسی ہے کہ اللہ تعالی کا    فرمان ہے کہ روزے میرے لیے ہے اور میں ہی اس کی جزا دونگا  ۔صوفیائے  کرام فرماتے ہیں کہ روزے دار کی جزاء یہ ہے کہ   اسے اللہ تعالی مل جائینگے یعنی روزے دار کو اللہ تعالی کی ملاقات حاصل ہوجاتی ہے اس کے ساتھ ساتھ روزے دار کو دیگر دوسرے کئی انعامات اور  ثواب سے بھی نوازا جاتا ہے حتی کہ روزے دار کہ سونے کو بھی عبادت میں شمار کیا جاتا ہے کتنا بڑا اجر اور رحمت ہے روزے دار کے لئے اللہ کے پاس ۔

عشرہ رحمت

سمندر کی مچھلیاں دعا کرتی ہیں

حدیث پاک کا مفہوم ہے کہ رنضان المبارک میں روزے دار کے لیے سمندر کی مچھلیاں  افطار تک دعا مغفرت کرتی رہتی ہیں (الترغیب ولترھیب) ۔

پانچ چیزیں جو اس سے قبل کسی امت کو نہ ملی

حضرت ابو حریرہ سے روایت ہے کہ نبی ؑ کا فرمان ہے کہ میری امت کو رمضان المبارک کے حوالے سے پانچ چیزیں عطاکی گئی ۔جو اس سے قبل کسی کو  نہیں دی گئی پہلی ان کی منہ کی بو اللہ کو  مشک سے زیادہ پسند ہے دوسرے  فرشتے روزے داروں کے لیے افطار کے وقت دعا کرتے ہیں تیسری سرکش  شیاطین رمضان میں قید کر دیے جاتے ہیں  چوتھی جنت ہر روز یعنی (عشرہ رحمت کی پہلی رات سے لیکر  آخری رمضان تک سجائی جاتی ہے )۔پھر اللہ تعالی فرماتے ہیں کہ قریب ہے کہ میرے وہ  نیک بندے دنیا کی مشقتوں کو چھوڑ کر میری طرف آئیں ۔پانچویں  رمضان کی آخری رات میں روزے داروں کی مغفرت کردی جاتی ہے ۔

حرف آخر

رمضان المبارک کا پہلا عشرہ (عشرہ رحمت ) تیزی سے اپنے اختتام کی جانب بڑھ رہا ہے ۔ اللہ تبارک و تعالی کی ہم سب پر یہ مہربانی ہے کہ اس نے اس سال کے  رمضان کو ہمارا مقدر کیا تاکہ  ہم اس کی رحمتوں اور برکتوں سے خوب خوب مستفید ہو کر اپنی آخرت کو سنوارلیں ۔یہ خیر  و برکات کے مقدس لمحات اور گھڑیاں  جو آج ہمارے نصیب میں لکھ دی گئی ہیں کیا معلوم ہم آئندہ بھی انہیں پا سکیں یا نہیں؟ تو لہذا ہمیں چاہیے کہ اس ماہ مقدس کے ایک ایک لمحے کو قیمتی جانیں اور ان  لمحات سے برکات ،رحمتوں اور خیر و برکت کو زیادہ سے زیادہ سمیٹ کر اپنی آخرت کو کامیاب بنائیں ۔اللہ تعالی نیک عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائیں آمین!۔

مزید پڑھیں: استقبال رمضان کیسے کریں؟

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button