Latest

عالم اسلام کے ممتاز عالم دین علامہ یوسف قرضاوی انتقال کر گئے

عالم اسلام کے ممتاز عالم دین علامہ یوسف قرضاوی انتقال کر گئے

کراچی (ایجو تربیہ ڈیسک) عالم اسلام کے ممتاز عالم دین اور نامور محقق شیخ یوسف القرضاوی 96برس کی عمر میں انتقال کر گئے ،انا للہ وانا الیہ راجعون!

چھیانوے سال عمر پائی ، چار دہائیوں سے قطر میں مقیم تھے

علامہ یوسف القرضاوی کچھ عرصے سے علیل تھے پیر کے روز قطر میں ان کا انتقال ہوا ، ان کی عمر 96 سال تھی ،آپ گزشتہ چار دہائیوں سے قطر میں مقیم تھے ۔

گھر والے بڑھئی یا دکان دار بنانا چاہتے تھے ،9 سال میں قرآن حفظ کیا

علامہ یوسف القرضاوی 1926 کو مصر میں پیدا ہوئے ،کم سنی میں ان کے والد فوت ہوگئے تھے ،ان کی پرورش چچا نے کی، گھر والوں کی خواہش تھی کہ آپ بڑھئی یا دکان دار بنیں ۔لیکن انہوں نے قرآن کی تعلیم حاصل کرنا شروع کی اور صرف 9 سال کی عمر میں قرآن کریم حفظ کر لیا ۔

جامعہ ازہر سے تعلیم حاصل کی ، مصری وزارت مذہبی امور سے وابستہ رہے

علامہ یوسف قرضاوی نے مصر اور عالم اسلام کی معروف دانش گاہ ” جامعہ ازہر” سے دینیات کی تعلیم حاصل کی ، وہ کافی عرصہ مصر کی وزارت مذہبی امور سے بھی وابستہ رہے ۔

اخوان المسلمون کی حمایت کی پاداش میں کئی مرتبہ جیل گئے

علامہ یوسف القرضاوی مصر کی اسلام پسند جماعت “الاخوان المسلمون” کے حامی علماء میں شمار ہوتے تھے اخوان کی خواہش کے باوجود وہ کبھی اس جماعت کے عہدے دار نہیں رہے ، اخوان کی حمایت کی پاداش میں 1949 میں انہیں جیل بھی جانا پڑا ۔ وہ کئی مرتبہ مصری حکم رانوں کے عتاب کا نشانہ بنے اور جیل گئے ۔

فلسطینیوں کی جد وجہد کی غیر مشروط حمایت کرتے تھے

وہ دنیا بھر میں پر امن اسلامی تحریکات کے پر زور حامی تھے فلسطین کے مسلمانوں اور ان کی تحریک کی غیر مشروط حمایت کرتے تھے، وہ فلسطینیوں کی مسلح جدو جہد کو کسی لگی لپٹی کے بغیر جائز سمجھتے تھے۔

مصری فوج کے ہاتھوں منتخب اخوانی حکومت کے خاتمے کی کھل کر مخالفت کی

جب مصر میں ان جیسے حق گو عالم کے لئے مصر میں قیام مشکل بنا دیا گیا تو 1961 کو انہوں نے قطر کو اپنا مسکن بنایا ، وہ قطر یونیورسٹی کی شریعہ فیکلٹی کے ڈین بھی رہے ،1968 میں قطر نے ان کو شہریت دی تھی ،انہوں نے مصری فوج کے ہاتھوں اخوان المسلمون کی منتخب حکومت کے خاتمے کی کھل کر مخالفت کی جس کی وجہ سے مصری اور سعودی حکومت کے زیر عتاب بھی رہے ۔

مولانا مودودی، مولانا ابو الحسن ندوی کی فکر سے متاثر تھے

علامہ یوسف القرضاوی علامہ ابن تیمیہ ، علامہ ابن قیم ،شیخ حسن البنا ، سید قطب ، مولانا ابو الحسن ندوی اور مولانا ابو الاعلیٰ مودودی کی فکر سے متاثر تھے ، مولانا ابو الاعلیٰ مودودی پر انہوں نے کتاب بھی لکھی ہے ۔

علامہ قرضاوی علماء اسلام کی عالمی تنظیم کے سربراہ تھے ، موتمر عالمی اسلامی سمیت متعدد فورمز کے رکن اور عہدے دار تھے ۔

قرآن وحدیث،تفسیر،سیرت، معیشت ویگر موضوعات پر 100 سے زائد کتابیں لکھیں

علامہ یوسف القرضاوی نے قرآن ،حدیث، تفسیر ،سیرت ،فقہ ،معاشیات اور جدید موضوعات پر سینکڑوں کتابیں تصنیف کیں ،ان کے فتاویٰ کا مجموعہ پر کئی جلدوں میں چھپ چکا ہے ۔ ان کی اکثر کتابوں کا دنیا کی مختلف زبانوں میں ترجمہ ہوچکا ہے ۔

کیمبرج یونیورسٹی کا بڑا اعتراف

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button