ColumnsEducation Mazameen

ملکی تعلیمی نظام بہتر کرنے کے لئے ایک کوشش

   ملکی تعلیمی نظام بہتر کرنے کے لئے ایک کوشش

حمادغفورغواص

وطن عزیز کا سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ ہمارا نظام تعلیم بہت فرسودہ ہے۔ ہم ترقی یافتہ ممالک سے تعلیمی میدان میں بہت پیچھے ہیں۔اسکولز میں جو سلیبس پڑھایا جاتا ہے وہ جدید تقاضوں سے ہم آہنگ نہیں ہے۔ ملک کی تعمیر و ترقی کے لیے ناگزیر ہے کہ ہمارا نظام تعلیم ہمیں درپیش چیلنجز کے لئے تیار کر سکے اور ملکی ضروریات کو پورا کر سکے۔

موجودہ تعلیمی نظام پانچ فیصد اشرافیہ کے لئے ہے

تعلیمی میدان میں کام کرنے کی بہت اشد ضرورت ہے اور یہ ہمارے اوپر فرض کفایہ ہے کہ ہم اپنے بساط کے مطابق اس کے لئے کام کریں۔وطن عزیز کی تقریبا 95 فیصد آبادی کا تعلق مڈل کلاس ہے۔ اس ملک کی اشرافیہ جو 5 فیصد سے زیادہ نہیں ہے ان کے بچوں کے لئے اچھے اور مہنگی فیسوں والے ادارے موجود ہیں۔ جن کی ماہانہ فیس کم از کم 13 ہزار (پری سکول ) سے شروع ہوجاتی ہے جو مڈل کلاس کے استطاعت سے باہر ہے۔اس لئے اس ملک کا ہر ادارہ چاہے وہ گورنمنٹ سیکٹر ہو یا پرائیوٹ سیکٹر اسی 5 فیصد اشرافیہ کے کنٹرول میں ہے۔

پچانوے فیصد عوام کو تعلیم کم فیس پر معیاری تعلیم وقت کا تقاضا

اصل مسئلہ نظام تعلیم کا ہے۔ اب وقت کا تقاضہ یہی ہے کہ ہم اس ملک کے 95 فیصد عوام کو ٹارگٹ کریں اور ان کے بچوں کے لئے کم فیس میں معیاری تعلیم مہیا کریں تاکہ ان کے بچے بھی اس ملک کی معیشیت، سیاست اور دیگر شعبوں میں قائدانہ کردار ادا کریں۔

اس مقصد کے حصول کے لئے اور اپنے حصے کا شمع جلانے کے لئے ہم نے ایک مکمل ایجوکیشنل ماڈل بنایا ہے جو سکولز،کالجز اور یونیورسٹی پر مشتمل ہوگا ۔پہلے مرحلے میں سکولز کا آغاز کرنے جا رہے ہیں جو The Creative Schools کے نام سے ہوگا۔ہمارا سلوگن ہے کہ تعلیم سے تخلیق تک۔
ہم روایتی تعلیم کے بجائے مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے Curriculum ڈویلپ کر رہے ہیں۔یہ بہت زیادہ ضروری ہے کہ سکولز کے لیول پر بچوں کی تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کیا جائے۔ ہم نے جو Curriculum ڈیزائن کیا ہے وہ زیادہ تر اسکلز بیس ایجوکیشن پر مشتمل ہے جو وقت کا تقاضا ہے۔کچھ خصوصیات آپ کے سامنے رکھتا ہوں۔امید ہے جو ساتھی اپنا سکولز چلارہے ہیں ان کو اس سے فائدہ پہنچے۔

اسلام اورنظریہ_پاکستان

1۔دین اسلام ، نظریہ پاکستان اور اپنی ثقافت کے دائرہ کے اندر تعلیم
2۔ اسمبلی کا آغاز اللہ تعالیٰ کے ننانوے ناموں سے ہوگا یعنی کچھ دنوں میں یہ نام سب بچوں کو زبانی یاد ہوں گے۔
2۔ اسکولز میں اسلامیات کی کتاب یا کچھ دعاووں تک دین کا تصور محدود ہے۔ اس کو ہم نے زیادہ تر پریکٹیکل بنایا ہے یعنی ہر جمعہ کو ہر کلاس جماعت کے ساتھ نماز اور وضو کی پریکٹس کرے گی ۔دین اسلام کے حوالے سے اور بھی Practical Activities اکیڈمک کلینڈر میں موجود ہیں۔
3۔ خلفائے راشدین کے حوالے سے سیمنارز کا انعقاد
4۔غریبوں اوریتیموں کی مدد کے لئے Activities کا انعقاد تاکہ بچوں میں اس حوالے سے شعور اجاگر کیاجائے ۔

اسکلز  بیسڈ ایجوکیشن

1۔ کمپیوٹر کی کتاب کے بجائے ہم نے Intel کی تجویز کردہ Programming کو نصاب کا حصہ بنایا ہے یعنی کلاس ششم تک ہر بچہ اپنے لئے گیم بنا سکتا ہے۔اس کا مقصد Practical Programming بچوں کو سکھانا ہے کیونکہ مستقبل آئی ٹی کا ہے۔
2۔ کلاس ہفتم (7) اور ہشتم (8) میں ویب ڈیزائننگ اور ویب بیس اپلیکیشن سکھانا۔ اس کے تحت ہر بچہ بطور پراجیکٹ ویب سائٹ یا اپلیکشن تیار کرے گا۔
3۔ کاروبار اور Startup کے حوالے سے بچوں کی ذہن سازی کرنا جس کے لیے USA کے ایک ادارہ کا بنایا ہوا Kids Entrepreneurship Program نصاب کا حصہ ہوگا جو Practical Activities پر مشتمل ہوگا یعنی بطور امتحان سال کے آخر میں ہر بچہ اپنے آئیڈیاز کو پریزینٹیشن کے صورت میں پیش کرے گا اور بچوں کی اس صلاحیت کو مزید اجاگر کرنے کے لئے ہر سال Entrepreneurship Summit کا انعقاد کیا جائے گا
4۔Creative Ideas کے نام سے ہفتہ میں ہر کلاس کا ایک Period ہوگاجس میں ہر بچہ کی Uniqueness کو سائیکالوجسٹ کے ذریعے تلاش کیا جائے گا اور پھر مستقل بنیادوں پر ہر بچے کی Uniqueness کو مزید بہتر کیا جائے گا۔ اس کے لئے باقاعدہ 50 نمبر رکھے گئے ہیں تاکہ بچوں کی دلچسپی برقرار رہے۔
5۔مستقبل روبرٹس اور Artificial intelligence کا ہے جس کے لئے اسکول لیول پر بچوں کو تیار کرنا بہت ضروری ہے۔Finland کی ایک کمپنی کا بنایا ہوا Curriculum نصاب کا حصہ ہوگا اور اس کو ہم نے بطور Subject شامل کیا ہے تاکہ بچے STEAM ایجوکیشن سیکھیں۔
6۔ Calligraphy بطور Subject ہر کلاس کے لئے لازم مضمون ہے۔
7۔ بچوں کے Leadership Skills and Team Work کو بہتر بنانے کےلیے ہر سال Creative Leadership Camp کا انعقاد ۔
8۔ چائینز اور ترکش زبان بطور Subject شامل کیا ہے جس میں بچے اپنی مرضی سے کسی ایک انتخاب کریں گے۔
9۔ Health Care Plans کے حوالے سے باقاعدہ ڈاکٹرز کے ذریعے ابتدائی سکریننگ کرنا۔
10۔ Green Pakistan کو بطور Subject شامل کیا ہے جس کے لیے 50 نمبرز رکھے ہیں تاکہ بچوں کی دلچسپی برقرار رہے اور یہ پریکٹیکل اکیٹویٹی ہے جس میں ہر سال بچے Plantation کریں گے اور ماہانہ کی بنیاد پر Plant کی رپورٹ تصاویر اور ویڈیوز کی صورت میں کلاس ٹیچر کو جمع کرائیں گے۔ اس کا مقصد بچوں میں Global Warming, جنگلات کی کٹائی اور پانی کی کمی کے حوالے سے شعور پیدا کرنا ہے ۔
11۔ Mental Health اس وقت بہت بڑی پرابلم ہے جس کو نظر انداز کیا جا رہا ہے اس حوالے سے سال میں ایک مرتبہ ہمارے سائیکالوجسٹ اسکولز کا وزٹ کریں گے۔
12۔ سٹوڈنٹس کا کلچرل ایکسچینچ پروگرام کے تحت چائنہ ،ملائیشیا اور ترکی کا وزٹ کروانا۔
13-والدین کی بھرپور شراکت داری کے لئے Enlightened Parents Council کا قیام لایا گیا ہے تاکہ والدین،اساتذہ اور سٹوڈنٹس کے درمیان کمیونیکیشن گیپ نہ ہو۔
14۔Academics کو مانیٹر کرنے کے لیے Board of Curriculum بنایا گیا ہے جو اس وقت Curriculum کو ہمارے وژن کے مطابق ترتیب دے رہا ہے۔
15۔ Board of Pattern کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جو ترکی، ملائیشیا، امریکہ، چائنہ،کنیڈا اور پاکستان کے ممتاز Educationist پر مشتمل ہے جن کی مشاورت اور راہنمائی مدنظر رکھتے ہوئے ہم کام کر رہے ہیں۔
16۔ہماری ٹیم نے ایک بہترین Centralized Learning Management System ڈویلپ کیا ہے تاکہ One Window Operation کے تحت سارا کام ہوسکے۔
18۔وژن کا حصول تب تک ممکن ہے جب اساتذہ آپ کے وژن کے مطابق Train ہوں اس کے لئے ایک جامع Professional Development Program بنایا گیا ہے جو Product (بچہ) کو عین وژن کے مطابق تیار کرسکے اور جو معاشرہ پر بوجھ نہ بن سکے بلکہ قوم و ملک کا افتخار بن سکے۔
17۔ یہ پاکستان کا واحد ایجوکیشنل نیٹ ورک ہوگا جو کے 10 International Partners کے ساتھ مل کر کوالٹی ایجوکیشن کے لئے کام کرےگا۔

تعلیم حلال کاروبار ہے

بہت سے لوگ یہ کہتے ہوئے ملیں گے کہ تعلیم کو کاروبار بنایا ہوا ہے تو میرا نقطہ نظر یہ ہے کہ حلال کاروبار عین عبادت ہے۔ ایک ایسا کاروبار جس میں قوم کی تعمیر شامل ہے۔اگر ایک بچہ بھی استاد سے اچھی بات کو اپنے عمل کا حصہ بنا دیتا ہے تو قیامت تک صدقہ جاریہ۔ بہت سے لوگوں (اساتذہ اور دیگر عملہ) کا اس کاروبار سے رزق وابستہ ہے ساتھ ساتھ مستقبل کے معمار بھی تیار ہورہے۔ایک ایسا انوسمنٹ جس کا دنیا میں بھی فائدہ اور آخرت میں بھی۔پر شرط یہ کہ نیت خالص ہو۔
آئیے اپنے حصہ کی شمع جلائیں، قوم کی تعمیر میں اپنی بساط کے مطابق حصہ ڈالیں

یہ بھی پڑھئے:

چیٹ جی بی ٹی سافٹ ویئر، کیا اب لکھاریوں کا مستقبل خطرے میں ہے؟

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button